متنازع اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کی سرگرمیوں کا بہت پہلے ہی نوٹس لیا جانا چاہئے تھا لیکن ان کی آئیڈیالوجی پر نکیل کسنے کی اچانک ضرورت دراصل اس لئے پیش آگئی کہ، اس طرح کی سرگرمیوں کی مالی مدد کرنے والے سعودی عرب کی اب امریکہ کے نزدیک اتنی اہمیت نہیں رہ گئی ہے، جو کبھی تھی۔
ان خیالات کا
اظہار معروف صحافی اور بین الاقوامی امور کے ماہر سعید نقوی نے کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج امریکہ کی توجہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کو قابو میں کرنے کے بجائے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی طرف زیادہ ہے اس لئے سعودی عرب بھی اب اس کی ترجیحی فہرست میں اتنی اہمیت کا حامل نہیں رہ گیا ہے جتنا کبھی ہوا کرتا تھا۔